کوئٹہ کے حساس علاقے میں ایف سی ہیڈکوارٹر کے قریب ہونے والے خودکش حملے کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق، دھماکے میں زخمی ہونے والے دو افراد دورانِ علاج دم توڑ گئے، جس کے بعد ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔ ٹراما سینٹر میں زیر علاج مریضوں میں سے 24 افراد کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے، جبکہ کئی زخمی اب بھی زیرعلاج ہیں۔
خودکش حملہ منگل کے روز کوئٹہ کے مشرقی علاقے ماڈل ٹاؤن کے قریب پیش آیا، جہاں واقع ایف سی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کی آواز دور دراز علاقوں تک سنی گئی، جس سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ابتدائی طور پر اس حملے میں 10 افراد جاں بحق اور 33 زخمی ہوئے تھے۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق، حملہ آور ایف سی کی وردی میں ملبوس تھا اور اس کے ساتھ پانچ دیگر دہشت گرد بھی موجود تھے۔ یہ کارروائی شدت پسند تنظیم "فتنۃ الہند” کی جانب سے کی گئی۔ سیکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی میں خودکش حملہ آور سمیت تمام چھ حملہ آور مارے گئے، جبکہ فائرنگ اور دھماکے میں ایف سی کے دو اہلکار زخمی ہوئے۔
دھماکے کے بعد علاقے میں دھوئیں کے بادل چھا گئے اور ریسکیو ادارے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ متاثرہ افراد کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں کے مطابق اب بھی 8 افراد زیرعلاج ہیں، جن میں سے دو کی حالت نازک ہے، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
کراچی میں آتشبازی کے گودام میں دھماکہ ، 20 سے زائد زخمی
پولیس کے مطابق، خودکش حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ، قتل، اقدام قتل اور دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔ تفتیشی ادارے مختلف پہلوؤں سے معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں اور سہولت کاروں کی تلاش کے لیے سراغ رسانی جاری ہے۔
ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ دھماکے میں 25 سے 30 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ جائے وقوعہ سے ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے 15 دستی بم اور بھاری اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔ پشین اسٹاپ پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں میں دھماکے کے بعد کی صورتحال قید ہو چکی ہے، جسے تحقیقات کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔