مریم نواز کے بیان پر وفاقی وزیر قانون کی پیپلز پارٹی سے معذرت

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حالیہ بیان سے پیدا ہونے والی سیاسی کشیدگی کے بعد وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیپلز پارٹی سے باقاعدہ معذرت کر لی ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے معاملے کو ’’گھر کا مسئلہ‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ’’گھر کے بڑے بیٹھ کر اس معاملے کو حل کر لیں گے۔‘‘

latest urdu news

اعظم نذیر تارڑ نے تسلیم کیا کہ سیاست میں اس نوعیت کی تلخیاں وقتی ہوتی ہیں، مگر اتحاد میں دراڑ کا تاثر درست نہیں۔ اپوزیشن کی صفوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’خوش نہ ہوں، ان کی خواہش پوری نہیں ہو گی، حکومت میں شامل جماعتوں کا اتحاد برقرار رہے گا۔‘‘

سیاسی درجہ حرارت میں نرمی لانے کے لیے انہوں نے طارق فضل چوہدری اور طلال چوہدری کو پیپلز پارٹی کے ناراض اراکین سے رابطے کی ہدایت کی۔ اس اقدام کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کل تک ملتوی کر دیا۔

یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب مریم نواز نے فیصل آباد میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "ہر مسئلے کا حل بی آئی ایس پی نہیں ہوتا۔” انہوں نے مزید کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت تمام صوبوں کو یکساں حصہ ملتا ہے، اصل سوال یہ ہے کہ ’’آپ اپنے پیسے کہاں خرچ کرتے ہیں؟‘‘

پنجاب میں نہریں نکالنے کی بات ہو تو دوسروں کو تکلیف کیوں ہوتی ہے؟ مریم نواز

مریم نواز نے اپنی تقریر میں اس بات پر بھی افسوس ظاہر کیا کہ اگر پنجاب نہریں نکالنے کی بات کرے تو اعتراض کیا جاتا ہے، حالانکہ مقصد پانی چوری نہیں بلکہ چولستان کی بنجر زمین کو آباد کرنا ہے۔

ان بیانات پر پیپلز پارٹی بالخصوص سندھ حکومت کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا، جس نے ان ریمارکس کو تنقیدی اور غیر ضروری قرار دیا۔ سیاسی حلقوں میں اسے اتحادی جماعتوں کے تعلقات میں تناؤ کا اشارہ سمجھا جا رہا تھا، تاہم وفاقی وزیر قانون کی معذرت اور حکومتی رابطوں کے بعد صورتحال وقتی طور پر سنبھل گئی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter