ایشیا کپ 2025 کے فائنل کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کی جانب سے رنر اپ چیک مبینہ طور پر پھینکنے کے واقعے کی اصل حقیقت سامنے آگئی ہے، جس نے سوشل میڈیا پر پھیلائے گئے بھارتی پروپیگنڈے کو جھوٹا ثابت کر دیا۔
گزشتہ روز دبئی میں کھیلے گئے فائنل میں پاکستان کو بھارت کے ہاتھوں پانچ وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت نے 147 رنز کا ہدف آخری اوور میں حاصل کیا، اور تلک ورما نے ناقابلِ شکست 69 رنز کی اننگز کھیل کر فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ بھارت کے خلاف پاکستان کی اس ایونٹ میں تیسری مسلسل شکست تھی، جس پر کپتان سلمان علی آغا خاصے مایوس نظر آئے۔
فائنل کے بعد ہونے والی اختتامی تقریب میں جب سلمان علی آغا کو ایشین کرکٹ کونسل (ACC) کے نمائندے سے رنر اپ چیک دیا گیا، تو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایسا لگا جیسے انہوں نے غصے میں چیک پھینک دیا ہو۔ بھارتی میڈیا، خاص طور پر این ڈی ٹی وی، نے اس کلپ کو بنیاد بنا کر دعویٰ کیا کہ پاکستانی کپتان نے بھارتی شخصیت کی توہین کی ہے۔
تاہم حقیقت یہ ہے کہ جس شخص سے چیک وصول کیا گیا وہ بھارت سے نہیں بلکہ بنگلادیش کرکٹ بورڈ کے صدر، امین الاسلام تھے۔ ذرائع کے مطابق، چیک لینے کے فوراً بعد اسٹیج پر موجود پریزنٹر نے سلمان کو آگے بڑھنے کو کہا، جس پر انہوں نے جلدی میں چیک کو اسٹیج پر رکھنے کی کوشش کی۔ یہ عمل غیر ارادی تھا اور اسے دانستہ بے ادبی سمجھنا درست نہیں۔
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے آغا سلمان نے شکست پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم نے بولنگ میں عمدہ پرفارم کیا لیکن بیٹنگ میں توقعات کے مطابق اختتام نہ کر پائی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسٹرائیک گھمانے میں ناکامی اور وکٹیں جلدی گنوانا ہار کی بڑی وجوہات تھیں۔