11
ماہر قانون بیرسٹر وقاص ابریز نے بتایا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے جادو، کالا جادو، سفلی عمل اور ٹونے ٹوٹکوں کو تعزیراتِ پاکستان میں نیا سیکشن 297A شامل کر کے جرم قرار دے دیا ہے۔
اس قانون کے تحت جادو اور روحانی علاج کے نام پر دھوکہ دینے والوں کو کم از کم چھ ماہ اور زیادہ سے زیادہ سات سال قید کی سزا کے علاوہ دس لاکھ روپے تک جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔
یہ قانون ضابطہ فوجداری کے شیڈول II میں شامل ہے اور ناقابلِ ضمانت قرار دیا گیا ہے، جبکہ جھوٹے الزامات لگانے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزارت مذہبی امور سے لائسنس یافتہ روحانی معالجین کو اس قانون سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ قانون جلد پارلیمنٹ میں منظور ہو جائے گا۔