بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ایشیا کپ 2025 کی جیت کو "آپریشن سندور” سے جوڑنے پر بھارتی اپوزیشن رہنماؤں نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی کے بیان کو غیر سنجیدہ، اشتعال انگیز اور کھیل کی روح کے منافی قرار دیا ہے۔
کانگریس رہنما اتل پٹیل نے سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ کھیل کو جنگی بیانیے سے جوڑنا نہ صرف ناقابل قبول ہے بلکہ یہ بھارت کی خارجہ پالیسی اور سفارتی رویے پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کھیل واقعی کھیلا جا رہا تھا تو اس کی روح کے مطابق کھیلا جانا چاہیے تھا، نہ کہ اسے سیاسی پروپیگنڈے میں تبدیل کیا جائے۔
اسی تناظر میں مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سکپال نے بھی مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہر شعبے — خواہ وہ پانی ہو، ہوا ہو یا کھیل — میں سیاست اور پولرائزیشن داخل کر دیتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مودی کھیلوں جیسے غیرسیاسی پلیٹ فارم کو بھی نفرت انگیز سیاسی ایجنڈے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، جو ملک کے وقار کے منافی ہے۔
آپریشن سندوریا کرکٹ میچ؟ مودی کا متنازع بیان سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر گیا
قبل ازیں ایشین کرکٹ کونسل (ACC) کے صدر اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) محسن نقوی نے بھی مودی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ "جنگ کو کھیل سے جوڑنا مایوسی کی علامت ہے” اور اس سے کھیل کی اصل روح مجروح ہوتی ہے۔
بھارتی اپوزیشن کے یہ بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ خود بھارت کے اندر بھی مودی حکومت کے بیانات پر سوالات اٹھ رہے ہیں، اور کھیل کو سیاست سے آلودہ کرنے کی روش پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔