کیف: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے ملک کو ایک ماہ قبل اسرائیل سے امریکی ساختہ پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام خفیہ طور پر موصول ہو چکا ہے، جبکہ مزید دو نظام رواں خزاں میں فراہم کیے جائیں گے۔
زیلنسکی کے مطابق یہ دفاعی نظام گزشتہ ایک ماہ سے یوکرین میں فعال ہے اور اس کے ذریعے روسی ڈرونز اور میزائل حملوں کو روکا جا رہا ہے۔ یوکرینی صدر نے خبردار کیا کہ سردیوں میں روسی حملے خاص طور پر ہیٹنگ انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا سکتے ہیں، اس لیے فضائی دفاع کو مزید مضبوط بنانا ناگزیر ہے۔
یہ بیان زیلنسکی نے نیویارک سے واپسی پر دیا، جہاں انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقاتیں کیں۔
روس کے یوکرین پر 2022 میں حملے کے بعد اسرائیل نے طویل عرصے تک غیر جانبداری کی پالیسی اپنائی تھی۔ تاہم، روس کے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات اور غزہ کی جنگ پر اسرائیل مخالف بیانات کے بعد ماسکو اور تل ابیب کے تعلقات میں واضح تناؤ پیدا ہوا۔
زیلنسکی نے مزید بتایا کہ امریکا اور یوکرین کے درمیان ستمبر اور اکتوبر میں ہتھیاروں کی خریداری پر کئی اجلاس ہوں گے۔ منصوبے کے تحت واشنگٹن سے 90 ارب ڈالر مالیت کے جدید ہتھیار حاصل کرنے کا ارادہ ہے۔