v پر ہچکچاہٹ کا شکار تھے، تاہم آج وہ اپنے والد کو خود پر فخر محسوس کرتا ہوا تصور کرتی ہیں۔
یہ بات انہوں نے پاکستان نیوی وار کالج کے 55ویں اسٹاف کورس کے شرکاء سے ملاقات کے دوران کہی۔ اس موقع پر انہوں نے سیلاب میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں پاکستان نیوی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیوی نے انتہائی قابلِ قدر کردار ادا کیا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ خواتین، خاص طور پر بیٹیوں کو آگے بڑھنے کے لیے مواقع، اعتماد اور حوصلہ دینا ضروری ہے۔ ان کے مطابق اگر انہیں سپورٹ کیا جائے تو وہ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ قوم کو تقسیم کرنے والوں کو ووٹ نہ دیں بلکہ خدمت اور کارکردگی کو ووٹ دیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے اعتراف کیا کہ بطور خاتون لیڈر انہیں خود کو منوانے کے لیے زیادہ محنت اور کام کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ماضی کی سیاسی روایات کو توڑتے ہوئے ایک نئے طرزِ حکمرانی کو متعارف کرانا چاہتی ہیں، اور ان کا ہدف ہے کہ پنجاب کو خواتین کے لیے زیادہ محفوظ اور سہولت یافتہ صوبہ بنایا جائے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں آ کر انہوں نے آہستہ آہستہ سیاسی معاملات کو سمجھنا، سیکھنا اور حل کرنا سیکھا ہے، اور آج انہیں یقین ہے کہ ان کے والد ان کی جدوجہد اور قیادت پر نازاں ہوں گے۔