چین میں انسانی ناخنوں کی فروخت کا نیا رجحان

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

چین میں ایک دلچسپ اور غیرمعمولی رجحان دیکھنے میں آیا ہے جہاں لوگ اپنے ہاتھوں کے کاٹے گئے ناخن آن لائن فروخت کر رہے ہیں۔ یہ وہی ناخن ہیں جنہیں عام طور پر گندا اور فضول سمجھ کر پھینک دیا جاتا ہے، لیکن روایتی چینی طب میں انہیں قیمتی جزو سمجھا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ناخنوں کو مخصوص بیماریوں کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے، خاص طور پر بچوں کے پیٹ کے پھولنے اور ٹانسلز جیسی تکالیف میں۔

latest urdu news

رپورٹس کے مطابق روایتی ادویات تیار کرنے والی کمپنیاں اسکولوں اور دیہی علاقوں سے ناخن خریدتی ہیں۔ یہ ناخن پہلے اچھی طرح دھوئے اور خشک کیے جاتے ہیں، پھر انہیں باریک پاؤڈر میں تبدیل کر کے مخصوص دوائیوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ چونکہ ایک بالغ انسان کے ناخن سالانہ اوسطاً صرف 100 گرام ہی بڑھتے ہیں، اس لیے ناخنوں کی دستیابی ایک مشکل عمل ہے، جو ان کی قیمت میں اضافے کا سبب بھی بنتا ہے۔

حالیہ دنوں میں چینی میڈیا "کان کان نیوز” نے انکشاف کیا ہے کہ صوبہ ہیبئی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے اپنے بچپن سے جمع کیے گئے ناخن آن لائن فروخت کرنا شروع کر دیے ہیں۔ خاتون نے بتایا کہ وہ بچپن سے اپنے ناخن ضائع کرنے کے بجائے سنبھال کر رکھتی تھیں، اور اب انہیں 150 یوآن فی کلوگرام (تقریباً 21 امریکی ڈالر) کے حساب سے فروخت کر رہی ہیں، تاکہ اس سے کچھ آمدنی حاصل کی جا سکے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ناخن خریدنے والے افراد صرف ہاتھوں کے ناخن ہی قبول کرتے ہیں، جبکہ پیروں کے ناخن کسی صورت نہیں لیے جاتے۔ ناخن پراسیس کرنے والی کمپنیاں اپنی کھیپ کو نہایت احتیاط سے چیک کرتی ہیں تاکہ غیر معیاری یا آلودہ مواد سے بچا جا سکے۔ ماہرین کے مطابق 1960 کی دہائی میں نیل پالش کے بڑھتے ہوئے استعمال نے ناخنوں کی طبی قدر کو متاثر کیا، لیکن آج کل قدرتی اور روایتی علاج کی طرف بڑھتے رجحان کے باعث ایک بار پھر ان کا استعمال بڑھنے لگا ہے۔

یہ رجحان بظاہر عجیب ضرور ہے، لیکن یہ چین میں روایتی طب اور متبادل علاج کے گہرے اثرات اور عوامی دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔ ممکن ہے کہ مستقبل میں اس طرح کے اور غیرمعمولی اجزاء کی بھی طبی اور تجارتی مانگ میں اضافہ ہو۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter