پنجاب کی طرف اٹھنے والی انگلی توڑ دوں گی،مریم نواز کا سخت موقف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈی جی خان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے واضح اور دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ جو کوئی بھی پنجاب پر انگلی اٹھائے گا، وہ ایسی حرکت برداشت نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا، "پنجاب کی طرف جو بھی انگلی اٹھے گی، وہ توڑ دی جائے گی۔”

latest urdu news

یہ بات انہوں نے الیکٹرو بس منصوبے کے افتتاح کے موقع پر کہی، جہاں انہوں نے منصوبے کی تفصیلات بتانے کے ساتھ ساتھ سیاسی تنقید کا بھی بھرپور جواب دیا۔

مریم نواز نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے حالیہ سیلاب کے دوران پنجاب میں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی کوشش کی، جو نامناسب ہے۔ انہوں نے خاص طور پر بلاول بھٹو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں چھوٹا بھائی سمجھتی ہیں، اور انہیں اپنی جماعت کے ترجمانوں کو مناسب رویہ اپنانے کا مشورہ دینا چاہیے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب کے مسائل کو پنجاب خود حل کرے گا، اور بیرونی امداد کے مشورے دینے والوں کو تنقید کے بجائے مثبت رویہ اپنانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ، "کوئی باعزت قوم امداد مانگنے پر فخر محسوس نہیں کرتی، ہم خود اپنی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔”

مریم نواز نے موجودہ حکومت کے ریلیف اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جب بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سیلاب متاثرین کو صرف 10 ہزار روپے دیے جا رہے تھے، تو پنجاب حکومت نے متاثرین کے لیے 10 لاکھ روپے تک کی مالی امداد فراہم کی۔ ان کے بقول، جن افراد کو لاکھوں کا نقصان ہوا ہے، انہیں محض 10 ہزار روپے سے کیسے سنبھالا جا سکتا ہے؟

وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ڈی جی خان ڈویژن میں جدید اور ماحول دوست ای-بس سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت 101 الیکٹرو بسیں متعارف کروائی جا رہی ہیں جو لیہ، مظفرگڑھ، راجن پور، تونسہ اور کوٹ ادو سمیت دیگر علاقوں میں چلیں گی۔ خواتین، بزرگ شہری، طلبہ اور معذور افراد کو ان بسوں میں مفت اور باعزت سفر کی سہولت دی جائے گی۔

پیرا فورس کا قیام ایک خواب کی تعبیر ہے، قبضہ کیسز کا 90 روز میں فیصلہ ہوگا: وزیراعلیٰ مریم نواز

بسوں میں خواتین کے لیے علیحدہ اور محفوظ جگہ فراہم کی گئی ہے، جب کہ معذور اور خصوصی افراد کے لیے رمپ کی سہولت بھی موجود ہے، تاکہ وہ بغیر کسی دقت کے سفر کر سکیں۔

مریم نواز نے ایک اور اہم پیشرفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر ملٹری پولیس میں پہلی مرتبہ خواتین کی شمولیت ایک خوش آئند قدم ہے، اور اس سے خواتین کو قومی ترقی میں برابر کا کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ہر علاقے اور شہری کو یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter