راولپنڈی کی عدالتوں نے گزشتہ تین ماہ کے دوران مختلف سنگین مقدمات میں مجموعی طور پر 94 افراد کو مجرم قرار دے کر سزائیں سنائیں، جب کہ 198 ملزمان کو ثبوتوں کی عدم دستیابی یا شکوک و شبہات کی بنیاد پر باعزت بری کر دیا گیا۔
اعداد و شمار کے مطابق قتل کے 13 مقدمات میں 24 افراد کو مجرم قرار دیا گیا، جن میں سے 12 کو سزائے موت، 5 کو عمر قید، ایک کو 13 سال قید اور باقی 6 مجرمان کو مالی ہرجانے کی سزائیں دی گئیں۔
زیادتی سے متعلق مقدمات میں بھی اہم فیصلے سامنے آئے، جہاں 5 کیسز میں 7 افراد کو سزا ہوئی۔ ان میں 6 مجرمان کو عمر قید اور ایک کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
منشیات سے متعلق 63 مقدمات میں تمام 63 ملزمان کو مختلف سزائیں سنائی گئیں۔ اعداد و شمار کے مطابق ایک مجرم کو 15 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ، تین کو 14 سال قید اور 15 لاکھ روپے جرمانہ، جبکہ سات مجرمان کو 10 سال قید اور مجموعی طور پر 11 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا۔
مزید برآں، 49 افراد کو 9 سال قید اور 49 لاکھ 60 ہزار روپے جرمانہ، 2 مجرمان کو 5،5 سال قید اور 40،40 ہزار روپے جرمانہ جبکہ ایک شخص کو 10 ماہ قید اور 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
عدالتی فیصلوں میں 198 ملزمان کو بے گناہ قرار دے کر بری بھی کیا گیا، جن میں قتل، ڈکیتی، چوری، زیادتی اور منشیات کے ملزمان شامل تھے۔ اس کے علاوہ تھانہ نیو ٹاؤن کے دائر کردہ موٹر سائیکل چوری کے 12 مقدمات میں بھی عدالت نے تمام ملزمان کو ڈسچارج کر دیا۔