ریاض: سعودی عرب کے مفتی اعظم، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ طویل علالت کے بعد 81 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ ان کے انتقال کی خبر نے سعودی عرب سمیت پوری مسلم دنیا کو سوگوار کردیا۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق رائل کورٹ نے منگل کی صبح مفتی اعظم کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نماز جنازہ آج بعد از نماز عصر ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی جائے گی۔
سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دنیا سے رخصت ہونا مملکت اور پوری امت مسلمہ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔
رائل کورٹ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ مفتی اعظم نے اپنی زندگی اسلام، سائنس اور مسلمانوں کی خدمت کے لیے وقف کی۔ وہ نہ صرف سعودی عرب کے دینی و علمی اداروں کی رہنمائی کرتے رہے بلکہ پوری دنیا میں اسلام کے پیغام کو پھیلانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔
شیخ عبدالعزیز سعودی عرب کی سینئر علماء کونسل کے صدر بھی رہے، اور ہر سال حج کا خطبہ دینے کی سعادت بھی حاصل کرتے رہے۔ ان کی علمی خدمات، فتویٰ جات اور خطبات کئی دہائیوں تک مسلمانوں کے لیے رہنمائی کا ذریعہ رہے۔
مفتی اعظم کے انتقال پر علما، دانشوروں اور عوام کی جانب سے گہرے دکھ کا اظہار کیا جارہا ہے اور ان کے حق میں دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔