نیو یارک: سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے فلسطین اور اسرائیل کے تنازعے کے حل کے لیے دو ریاستی حل کو واحد اور پائیدار راستہ قرار دیا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے۔
فیصل بن فرحان نے اپنے خطاب میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے حال ہی میں فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت اور ایک آزاد ریاست کے قیام کے لیے ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور استحکام صرف اسی صورت ممکن ہے جب فلسطینی عوام کو ان کا حق دیا جائے اور دو ریاستی حل کو عملی جامہ پہنایا جائے۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ فرانس سے قبل برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال بھی فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔ فرانس کی اس نئی پوزیشن کو عالمی سطح پر ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے، جس سے فلسطین کے حق میں بین الاقوامی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔
برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کرلیا
فیصل بن فرحان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، اور اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔
سعودی عرب کا مؤقف ایک بار پھر واضح ہے کہ صرف دو ریاستی حل کے ذریعے ہی مشرق وسطیٰ میں امن قائم کیا جا سکتا ہے۔