کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے ایک اہم مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے رشتے سے انکار پر لڑکی کی غیرمناسب تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے ملزم عبد اللہ کو 6 سال قید اور 60 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔
پراسیکیوٹر شیراز راجپر کے مطابق متاثرہ لڑکی اور ملزم کے درمیان ابتدائی طور پر دوستی اور غیر رسمی منگنی کا تعلق تھا، تاہم ملزم کے غیر مناسب رویے کے باعث لڑکی نے تعلق ختم کر دیا۔ تعلق ختم ہونے کے بعد، ملزم نے بدلہ لینے کی نیت سے لڑکی کی نازیبا تصاویر فیس بک پر جعلی پروفائل بنا کر اپ لوڈ کیں اور اسے بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔
فرانزک رپورٹ میں یہ واضح طور پر ثابت ہو گیا کہ تصاویر اپ لوڈ کرنے والا شخص عبد اللہ ہی تھا۔ عدالت نے شواہد کا جائزہ لینے کے بعد قرار دیا کہ ملزم کا رویہ غصے، ناراضی اور انتقام پر مبنی تھا، اور استغاثہ اپنے دلائل اور ثبوتوں کے ذریعے جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔
یہ مقدمہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے درج کیا گیا تھا، جو ملک میں آن لائن ہراسانی اور خواتین کے خلاف ڈیجیٹل جرائم کے خلاف کارروائیوں میں متحرک کردار ادا کر رہا ہے۔
یہ فیصلہ اس بات کی علامت ہے کہ عدلیہ سائبر کرائم جیسے حساس معاملات میں خاموش نہیں بلکہ متاثرہ فریق کو انصاف دلانے کے لیے قانون کے مطابق سخت فیصلے سنا رہی ہے۔