سروائیکل کینسر کے خلاف ملک گیر ویکسینیشن مہم کو لاحق منفی پروپیگنڈا کا مؤثر جواب دینے کے لیے حکومت نے اہم فیصلہ کر لیا ہے۔
وزارت صحت نے سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام میں ایچ پی وی ویکسین سے متعلق پھیلائی جانے والی غلط فہمیوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، وزارت صحت جلد مختلف سیاسی اور مذہبی رہنماؤں سے رابطے کرے گی اور انہیں ایچ پی وی ویکسین کی افادیت اور اہمیت پر قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس ضمن میں ان جماعتوں سے مہم کی حمایت میں بیانات اور عوامی سطح پر ویکسین کی اہمیت اجاگر کرنے کی درخواست کی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس مہم کے لیے حکومت مختلف مکاتبِ فکر کے علمائے کرام سے ملاقاتیں بھی کرے گی اور سوشل میڈیا پر مذہبی و سیاسی رہنماؤں کے ذریعے مثبت پیغامات نشر کیے جائیں گے تاکہ عوام میں اعتماد بحال ہو۔ اس کے علاوہ خواتین پارلیمنٹیرینز کو بھی پہلے ہی اس حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جا چکی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں پہلی بار فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن نے عالمی ادارہ صحت، گیوی ویکسین الائنس اور یونیسیف کے تعاون سے ہیومن پیپیلوما وائرس (HPV) سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا ہے۔ یہ وائرس خواتین میں سروائیکل کینسر کا بنیادی سبب بنتا ہے۔
سکولوں میں بچوں کو کینسر سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کا آغاز
مہم کے پہلے مرحلے میں پنجاب، سندھ، اسلام آباد اور آزاد کشمیر میں 9 سے 14 سال کی بچیوں کو یہ ویکسین دی جا رہی ہے۔ 15 سے 27 ستمبر تک جاری اس مہم میں 49 ہزار سے زائد تربیت یافتہ ہیلتھ ورکرز حصہ لے رہے ہیں۔
یونیسف کے مطابق، اس اقدام کے ساتھ پاکستان ان 150 سے زائد ممالک کی صف میں شامل ہو چکا ہے جہاں ایچ پی وی ویکسین کو قومی حفاظتی ٹیکوں کے شیڈول کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ حکومت کو امید ہے کہ سیاسی و مذہبی تعاون سے اس مہم کو کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔