چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے عالمی طاقتوں پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دلوانے کے لیے عملی اقدام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نہ صرف غزہ میں جنگ بندی کا خواہاں ہے بلکہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے سنجیدہ سفارتی کوششیں بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
وانگ یی نے کہا کہ گزشتہ دو سال سے جاری غزہ کی جنگ نے علاقے کو انسانی بحران میں مبتلا کر رکھا ہے، جس کا اثر پوری دنیا محسوس کر رہی ہے۔ انہوں نے اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات دو ریاستی حل کو شدید خطرات سے دوچار کر رہے ہیں۔
چینی وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے تین اہم تجاویز پیش کیں: فوری اور مکمل جنگ بندی، فلسطینی عوام کے حق حکمرانی کا احترام، اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر آگے بڑھنے کی کوشش۔
برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کرلیا
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت دی جائے تاکہ فلسطینی عوام کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ شناخت اور سیاسی حق حاصل ہو۔
وانگ یی کا کہنا تھا کہ چین اس مسئلے پر غیر جانبدارانہ مؤقف اپنائے ہوئے ہے اور وہ کسی بھی ایسے حل کی حمایت کرے گا جو پائیدار امن، انصاف اور خطے کے استحکام کو یقینی بنائے۔