امریکی خلائی ادارے ناسا نے ریاست الاسکا میں ایک نیا جزیرہ دریافت کر لیا ہے، جو وہاں کے ایک گلیشیئر کے پگھلنے کے باعث وجود میں آیا ہے۔ یہ انکشاف ناسا کے جدید سیٹلائٹ نے لی گئی تصاویر کے ذریعے کیا گیا۔
ناسا کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق یہ نیا جزیرہ السیک جھیل کے اندر واقع ہے، جہاں موجود السیک گلیشیئر پچھلی کئی دہائیوں سے بتدریج پگھل رہا ہے۔ اسی عمل کے نتیجے میں جھیل کی سطح بلند ہوئی اور ایک پہاڑی حصہ، جو پہلے برف میں ڈھکا ہوا تھا، اب مکمل طور پر پانی سے گھرا ہوا نظر آ رہا ہے۔
خلائی ادارے نے گلیشیئر کی دو تصاویر شیئر کی ہیں، جن میں سے ایک تصویر 5 جولائی 1984ء کی ہے جبکہ دوسری حالیہ تصویر 6 اگست 2025ء کو لی گئی۔ ان دونوں تصاویر کا تقابلی جائزہ ظاہر کرتا ہے کہ گلیشیئر تقریباً 5 کلومیٹر تک پیچھے ہٹ چکا ہے۔
ناسا کے مطابق ماضی میں گلیشیئر نے جس پہاڑی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، اسے پرو نوب (Prow Knob) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اب، گلیشیئر کے پگھلنے کے باعث وہ پہاڑی حصہ الگ ہو کر ایک الگ تھلگ ٹکڑے کی صورت اختیار کر چکا ہے، جسے سرکاری طور پر ایک نیا جزیرہ تسلیم کر لیا گیا ہے۔
یہ دریافت نہ صرف ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی واضح نشاندہی کرتی ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ دنیا کے برفانی علاقوں میں درجہ حرارت بڑھنے سے کس قدر بڑے جغرافیائی تغیرات رونما ہو رہے ہیں۔