انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ایک تصویر نے صارفین کو الجھا دیا، جس میں محض چند سیکنڈز کے اندر چھپی ہوئی غلطی تلاش کرنے کا چیلنج دیا گیا ہے۔
اس تصویر کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص پانچ سے دس سیکنڈز کے اندر اس میں موجود غلطی پکڑ لے تو اس کی مشاہدے کی صلاحیت عام افراد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس پہیلی کو حل کرنے کے لیے ریاضی یا کسی خاص منطقی صلاحیت کی ضرورت نہیں، بلکہ یہ صرف مشاہدے کی تیزی کا امتحان ہے۔ بیشتر افراد تصویر دیکھتے ہی فوری طور پر اس میں موجود ہندسوں اور ان کے رنگوں پر توجہ مرکوز کرلیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ اصل غلطی کو دیکھنے میں ناکام رہتے ہیں۔
اصل میں اس تصویر میں غلطی ہندسوں میں نہیں بلکہ ان کے اوپر لکھی ہوئی تحریر میں ہے، جس میں لفظ "the” دو بار دہرایا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق انسانی دماغ عموماً رنگوں اور نمبروں پر زیادہ توجہ دیتا ہے اور وہ تحریر کو سرسری طور پر دیکھتا ہے، اس لیے زیادہ تر لوگ پہلی کوشش میں اس غلطی کو پکڑ نہیں پاتے۔
یہ پہیلی سوشل میڈیا پر تیزی سے مقبول ہورہی ہے اور صارفین اپنے دوستوں کو بھی چیلنج دے رہے ہیں کہ وہ دس سیکنڈ کے اندر اس تصویر میں چھپی ہوئی غلطی تلاش کریں۔