بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر شیموگا سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ گزشتہ تین دہائیوں سے روزانہ صرف چائے اور 7 سے 8 لیٹر انجن آئل پی کر زندگی گزار رہا ہے۔
اس عجیب و غریب دعوے نے نہ صرف سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی بلکہ اسے "آئل کمار” کے نام سے شہرت بھی حاصل ہوگئی ہے۔
انسٹاگرام پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مذکورہ شخص ایک بوتل سے کالا انجن آئل پی رہا ہے، اور اسے اپنی روزمرہ خوراک قرار دیتا ہے۔ پوسٹ کے مطابق وہ نہ چاول کھاتا ہے نہ روٹی، بلکہ صرف چائے اور انجن آئل ہی اس کی خوراک ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ‘آئل کمار’ کو آج تک کوئی طبی مسئلہ پیش نہیں آیا اور نہ ہی کبھی اسپتال میں داخل ہونا پڑا۔ اس کا دعویٰ ہے کہ یہ طرزِ زندگی اس کے لیے نہ صرف معمول ہے بلکہ وہ اس میں خوش بھی ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹروں اور ماہرین صحت نے اس دعوے کو سختی سے غلط اور خطرناک قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق انجن آئل میں زہریلے کیمیکل، ہائیڈروکاربنز اور ہیوی میٹلز شامل ہوتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں۔ ماہرین کے مطابق انجن آئل کا استعمال جگر، پھیپھڑوں، گردوں اور دماغ کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اگرچہ ‘آئل کمار’ کا دعویٰ سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے، لیکن اس کی سچائی پر کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ حقیقت ہوتی تو اتنے لمبے عرصے تک کوئی شخص زندہ نہ رہتا۔ غالب امکان یہی ہے کہ یہ صرف مقبولیت حاصل کرنے کا حربہ ہے۔