پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک اور خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے عدالتی نظام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ یہ خط ان کی بہن علیمہ خان کے ذریعے سپریم کورٹ کی آر اینڈ آئی برانچ میں جمع کرایا گیا۔
خط میں عمران خان نے لکھا کہ وہ گزشتہ 772 دنوں سے تنہائی کی قید میں ہیں، ان کا 9×11 فٹ کا کمرہ پنجرہ بن چکا ہے اور ان پر 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے جا چکے ہیں، جو پاکستان کی تاریخ میں ایک انوکھا واقعہ ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے لیے انصاف کے تمام دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کی صحت مسلسل خراب ہو رہی ہے لیکن انہیں ڈاکٹر کے معائنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
دوسری جانب، علیمہ خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے چیف جسٹس سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کا کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی ہے، جس پر چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے 25 ستمبر کو سماعت کی یقین دہانی کرائی ہے۔