اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس میں دو اہم گواہان سابق پرسنل سیکریٹری انعام اللہ شاہ اور پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی —نے عدالت میں بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف کر لیا ہے۔
پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی نے بیان دیا کہ انعام اللہ شاہ کے دباؤ پر جیولری سیٹ کی مصنوعی طور پر کم قیمت (50 لاکھ روپے) لگائی گئی، ورنہ سرکاری محکموں سے بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ انعام اللہ شاہ نے بھی اقرار کیا کہ انہوں نے قیمت کم کروائی اور اعتراف کیا کہ وہ پی ٹی آئی اور سرکاری نوکری دونوں سے تنخواہ لیتے رہے۔
نیب کے مطابق جیولری سیٹ کی اصل مالیت 7 کروڑ 56 لاکھ روپے سے زائد تھی، لیکن اسے کم ویلیو ظاہر کر کے قومی خزانے کو 3 کروڑ 28 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ریفرنس کے مطابق بلغاری جیولری سیٹ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 2021 میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو تحفے میں دی تھی، جسے توشہ خانہ میں جمع نہیں کرایا گیا۔
توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
ریفرنس میں کہا گیا کہ عمران خان نے وزارتِ عظمیٰ کے دوران 108 میں سے 58 تحائف اپنے پاس رکھے اور نیب آرڈیننس کی کئی شقوں کی خلاف ورزی کی۔ اس کیس میں بیانات، معافی اور شواہد کی روشنی میں نیب نے کارروائی تیز کر دی ہے۔