علیمہ خان: ’’مجھ پر انڈوں سے حملہ اسکرپٹڈ تھا، پولیس نے حملہ آوروں کو بچایا‘‘

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی کے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی تحریکِ انصاف عمران خان کی ہمشیرہ، علیمہ خان نے انکشاف کیا کہ ان پر ہونے والا انڈوں کا حملہ ایک مکمل "اسکرپٹڈ” واقعہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حملے میں ملوث دو خواتین کو موقع پر ہی پولیس نے بچایا اور بعد میں چھوڑ دیا گیا، حالانکہ پہلے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔

latest urdu news

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ وہ پچھلے دو سال سے عدالتوں اور جیلوں میں آتی جا رہی ہیں، لیکن کبھی کسی نے بدتمیزی یا حملہ کرنے کی کوشش نہیں کی۔ ان کے مطابق اب کچھ مخصوص افراد کو ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جا رہا ہے تاکہ اشتعال پیدا کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے انہیں بتایا کہ چار افراد ان کے پیچھے لگائے گئے ہیں جو بدتمیزی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا: ’’اگر کسی کی ماں یا بہن کے ساتھ اس طرح ہو، تو کوئی کیسے خاموش رہے؟ ہمارا دین اور معاشرہ خواتین کے ساتھ اس طرح کے سلوک کی اجازت نہیں دیتا۔‘‘

علیمہ خان پر انڈہ پھینکنے اور عمران خان کو جیل میں ہراساں کیے جانے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

علیمہ خان نے یہ بھی بتایا کہ اس حملے سے ایک دن پہلے بھی وہی خاتون جیل کے باہر ان سے بدتمیزی کر چکی تھی، اور حالیہ واقعے میں ان پر پتھر بھی پھینکے گئے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں اس طرح کے حملے خنجر یا چاقو تک پہنچ سکتے ہیں۔

علیمہ خان نے الزام عائد کیا کہ ان کے خلاف ہونے والی ایف آئی آر درج نہیں کی جا رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے وکلا بانی تحریکِ انصاف کے خلاف مقدمات کو انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ انہوں نے موجودہ نظامِ انصاف پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ: ’’یہ سب بانی پی ٹی آئی کی آواز دبانے کی کوشش ہے، لیکن ہم ان کا پیغام ہر صورت میں عوام تک پہنچائیں گے۔‘‘

یہ واقعہ نہ صرف علیمہ خان کی سیکیورٹی پر سوالیہ نشان چھوڑ گیا ہے، بلکہ اس سے ملک میں جاری سیاسی کشیدگی اور عدالتی عمل کے غیرجانبدار ہونے پر بھی نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter