پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں: چیئرمین این ڈی ایم اے کا انتباہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی میں خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں گلیشیئرز تشویشناک رفتار سے ختم ہو رہے ہیں، جو ملک کے لیے ایک بڑا ماحولیاتی خطرہ ہے۔

اجلاس کی صدارت سینیٹر شیری رحمان نے کی جس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے مون سون، موسمیاتی خطرات اور گلیشیئرز کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔

latest urdu news

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں موجود 7 ہزار سے زائد گلیشیئرز موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تیزی سے پگھل رہے ہیں، اور اگر یہ عمل جاری رہا تو مستقبل میں شدید ماحولیاتی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق، عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ موسمیاتی تبدیلی کا سب سے بڑا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مون سون سیزن رواں برس دو ہفتے قبل شروع ہوا، اور آئندہ برسوں میں بارشوں کی شدت اور تعداد میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان ہر گزرتے سال کے ساتھ موسمیاتی خطرات کی زد میں زیادہ آ رہا ہے، جبکہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے فنڈنگ کرنے والے عالمی ممالک بھی خود ان ہی مسائل کا شکار ہو چکے ہیں، اس لیے بیرونی امداد پر انحصار کم ہوتا جا رہا ہے۔

ناران میں گلیشیئر گرنے سے باپ بیٹے سمیت 3 سیاح جاں بحق

چیئرمین کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے کی پیشگوئیوں کی درستگی 98 فیصد تک جا پہنچی ہے، اور اب ادارے کے پاس اقوام متحدہ سے بھی بہتر ڈیٹا اور تجزیاتی نظام موجود ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جموں و کشمیر اور پنجاب کے دریاؤں میں اس بار پانی کا بہاؤ زیادہ ہے، مگر بھارتی ڈیمز کی جانب سے پانی کے بہاؤ کا ڈیٹا شیئر نہیں کیا گیا، جو کہ خطرناک صورتحال کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter