پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین اور سینیئر سیاستدان مشاہد حسین سید نے پاکستان کو بھارت کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے وجود کو تسلیم کرنے کو بھی تیار نہیں، ایسے ملک کے ساتھ کھیل کر خود کو ذلیل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین نے کہا کہ "بھارت پاکستان سے نفرت کرتا ہے، ہماری بے عزتی کرتا ہے، اور ہمارے ساتھ کھیل کر بھی ہمیں نیچا دکھانے کی کوشش کرتا ہے”۔ ان کے مطابق بھارت کے ساتھ کرکٹ کھیلنا قومی وقار کے منافی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی کھلاڑی پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر تک نہیں بناتے، ہاتھ ملانے سے گریز کرتے ہیں اور پاکستان آ کر کھیلنے سے صاف انکار کر دیتے ہیں۔ ان تمام رویوں سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت کی جانب سے صرف دشمنی کا پیغام آتا ہے، جو کھیل کے جذبے کے خلاف ہے۔
دبئی میں بھارتی کرکٹرز کا پاکستانی نیٹ بولرز سے اجتناب، تصاویر لینے پر غیرعلانیہ پابندی
مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ بھارت نے 2 سال پہلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جان بوجھ کر پاکستان کو آگے نہ آنے دینے کے لیے شکست قبول کی، جو کھیل کو سیاست کی نذر کرنے کی بدترین مثال ہے۔
انہوں نے حالیہ ایشیا کپ میچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے جیت کو بھارتی فوج اور پہلگام واقعے کے متاثرین کے نام کیا، جو ایک سوچی سمجھی سیاسی چال ہے۔ ان کے بقول، بھارت خود دہشتگردی میں ملوث ہے اور اب شکست کا بدلہ پروپیگنڈا کے ذریعے چکانے کی کوشش کر رہا ہے۔