پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے، جس کے بعد مقدمے کی سماعت اب انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی میں ہو گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے نیا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت عمران خان کو عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے گا، جبکہ کیس میں شامل دیگر تمام ملزمان کو براہ راست عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جیل ٹرائل پر سیاسی اور قانونی حلقوں کی جانب سے سوالات اٹھائے جا رہے تھے۔
سیکیورٹی اور قانونی وجوہات کے باعث پہلے یہ مقدمہ اڈیالہ جیل میں چلایا جا رہا تھا، تاہم اب مقدمے کو کھلی عدالت میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس 9 مئی کے پُرتشدد واقعات سے جڑا ہوا ہے، جس میں عمران خان سمیت متعدد رہنماؤں اور کارکنوں پر فوجی تنصیبات پر حملوں کا الزام ہے۔
توشہ خانہ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دو فوجی افسران گواہی کے لیے طلب
ذرائع کے مطابق عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کا فیصلہ سیکیورٹی، انتظامی مسائل اور دیگر حساس امور کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔