اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے موجودہ چیئرمین کو ان کے عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے چیئرمین کی تقرری کو قانونی طور پر ناقص قرار دیتے ہوئے ان کی برطرفی کی درخواست منظور کر لی۔
عدالت کے مطابق چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں ہوئی تھی، اس لیے انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے کے اندر موجود کسی سینیئر ممبر کو چیئرمین کے عہدے پر عارضی طور پر تعینات کیا جائے تاکہ ادارے کے امور متاثر نہ ہوں۔
یہ فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے تحریر کیا، جو 99 صفحات پر مشتمل ہے۔ فیصلہ ایک محفوظ شدہ فیصلے کے طور پر آج جاری کیا گیا۔
پاکستان میں وی پی این پر پابندی کا کوئی منصوبہ نہیں، پی ٹی اے
عدالت کے اس فیصلے کے بعد پی ٹی اے کی موجودہ انتظامیہ میں فوری ردوبدل متوقع ہے، جبکہ چیئرمین کی تقرری سے متعلق قانونی عمل کو دوبارہ مکمل کرنے کی ضرورت پڑے گی۔ اس حکم کا براہ راست اثر ڈیجیٹل پالیسی، انٹرنیٹ ریگولیشن اور سوشل میڈیا پر پابندیوں سے متعلق حکومتی فیصلوں پر بھی پڑ سکتا ہے۔