کئی ہفتوں کی شدید فضائی بمباری کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں زمینی آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی ٹینک اور زمینی دستے غزہ کے وسطی علاقوں میں داخل ہو چکے ہیں، جہاں شدید گولہ باری اور جھڑپیں جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے بھی مسلسل جاری ہیں، جن میں رہائشی اور تجارتی عمارتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ اتوار کو اسکولوں، کلینکس اور رہائشی عمارتوں سمیت 16 مقامات مکمل طور پر تباہ کیے گئے۔
حملوں کے نتیجے میں ہزاروں افراد نے غزہ شہر چھوڑ کر دوسرے علاقوں کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ شہریوں کو خوراک، پانی اور طبی امداد کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
ادھر اسرائیل کے دورے پر موجود امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "معاہدے کے امکانات تیزی سے ختم ہو رہے ہیں، اور اب صرف چند دن یا ہفتے باقی ہیں۔”
اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری جاری، مزید 53 فلسطینی شہید اور 16 عمارتیں تباہ
غزہ میں جاری اس نئی کارروائی سے نہ صرف انسانی بحران مزید شدت اختیار کر رہا ہے بلکہ خطے میں کشیدگی بھی انتہائی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔