دبئی: ایشیا کپ کے اہم میچ میں بھارت نے پاکستان کے خلاف جیت تو حاصل کر لی، لیکن اسپورٹس مین اسپرٹ کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا۔
بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے ٹاس کے موقع پر پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا، اور میچ کے اختتام پر بھی بھارتی ٹیم نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملایا، جس سے اسپورٹس مین اسپرٹ کی دھجیاں اڑ گئیں۔
چند روز قبل دبئی اسٹیڈیم میں بھارتی کپتان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے ہاتھ ملا کر مخالفت کا سامنا کیا تھا، جس کے بعد یہ رویہ مزید واضح ہوا۔ میچ کے بعد پاکستانی کپتان اور ہیڈ کوچ بھارتی کیمپ پہنچے مگر کوئی بھارتی کھلاڑی باہر نہ آیا، جس پر بھارتی ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کے قوانین میں ‘اسپرٹ آف کرکٹ’ شامل ہے، جس کے مطابق میچ کے اختتام پر دونوں ٹیموں کو ایک دوسرے کو مبارکباد دینا اور شکریہ ادا کرنا ضروری ہے۔ ICC کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.1.1 کے تحت ایسے رویے کو ‘اسپرٹ آف گیم’ کی خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے اور یہ لیول 1 کی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، اگرچہ ICC کی جانب سے ابھی تک کوئی باضابطہ اعلان نہیں ہوا، لیکن بھارتی ٹیم کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانا قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آ سکتا ہے۔ ایسے معاملات میں ICC کپتان یا ٹیم پر جرمانہ عائد کر سکتی ہے، مگر عام طور پر جرمانے معمولی ہوتے ہیں۔
اس واقعے نے کرکٹ شائقین میں خاصی بحث چھڑا دی ہے کہ کھیل کا جذبہ اور اسپورٹس مین اسپرٹ ہمیشہ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔