بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی نے اعتراف کیا ہے کہ 2019 کے ورلڈ کپ سے پہلے وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے اور خودکشی کے خیالات بھی ان کے ذہن میں آتے تھے۔ تاہم انہوں نے کرکٹ کو اپنی طاقت بنایا اور کھیل پر مکمل توجہ مرکوز کی، جس کی وجہ سے وہ اس مشکل وقت سے باہر نکل سکے۔
محمد شامی نے کہا کہ اگر وہ اس دباؤ میں نہ ہوتے تو ممکن ہے ورلڈ کپ میں کھیلنا بھی ان کے لیے ممکن نہ ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ اس مشکل وقت میں انہیں کئی جھوٹے الزامات کا سامنا بھی کرنا پڑا، جن کی شدت ایسی تھی جیسے کہ وہ کسی دہشت گرد پر لگتے ہوں۔
انہوں نے اپنی سابقہ اہلیہ کے ساتھ جاری مقدمات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ انہیں انہی الزامات سے سب سے زیادہ خوف محسوس ہوتا تھا۔ محمد شامی کی ورلڈ کپ 2019 میں اچھی کارکردگی، جس میں انہوں نے چار میچز میں 14 وکٹیں حاصل کیں اور ایک ہیٹ ٹرک بھی شامل تھی، نے ان کے کیریئر کو ایک نیا رخ دیا۔
یہ انکشاف شامی کے لیے ایک بڑی ہمت کا باعث ہے، جس نے مشکل حالات کے باوجود اپنی کرکٹ میں کامیابی حاصل کی۔