پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کو ایک اور مقدمے میں سزا سنانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت غیر معمولی جلدی میں کی جا رہی ہے، جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ فیصلے پہلے سے طے شدہ ہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ وہ آج بھی مین اسٹریم میڈیا سے گفتگو سے گریز کریں گی کیونکہ کچھ پلانٹڈ افراد کو کیمروں کے سامنے بدتمیزی کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق ایسے عناصر کا مقصد ماحول کو خراب کرنا اور پی ٹی آئی کارکنوں کو اشتعال دلانا ہے، جس سے مزید گرفتاریاں عمل میں آ سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو سال سے میڈیا اڈیالہ جیل کے باہر کوریج کر رہا ہے لیکن کبھی کوئی بدتمیزی یا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ اب جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں تاکہ پی ٹی آئی کے خلاف مزید مقدمات بنائے جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف اور دیگر کارکنان پر ایک اور مقدمہ درج کیا جا چکا ہے، جو کہ بد نیتی پر مبنی ہے۔
علیمہ خانم کی میڈیا ٹاک کے دوران تشدد کا شکار صحافی صلح پر راضی، بیرسٹر گوہر کی معذرت
علیمہ خان نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کو بھی علم ہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس میں انہیں سزا سنائی جانی ہے۔ انہوں نے عدالتی نظام پر اعتماد کے فقدان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے جا رہے اور ساری کارروائی پہلے سے طے شدہ نظر آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات سیاسی انتقام کا حصہ ہیں، اور ایسے اقدامات سے نہ صرف عوام کا اعتماد عدلیہ سے اٹھتا جا رہا ہے بلکہ جمہوری عمل کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ علیمہ خان نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کو منصفانہ ٹرائل کا حق دیا جائے اور عدالتی عمل کو سیاسی آلہ کار نہ بنایا جائے۔