صدر مملکت کا جے10 سی طیارے بنانے والے چینی ائیرکرافٹ کمپلیکس کا تاریخی دورہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے چین کے ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن کے ایئرکرافٹ کمپلیکس کا تاریخی دورہ کیا، جہاں معرکۂ حق میں کلیدی کردار ادا کرنے والے جے-10 سی طیارے تیار کیے جاتے ہیں۔

صدر آصف علی زرداری نے چین میں زلزلہ وارننگ سسٹم سے لیس ہائی اسپیڈ ٹرین کے ذریعے چینگدو سے میان یانگ کا سفر کیا۔ اس موقع پر صدر کو ٹرین کے آپریشن، سروس اور سیفٹی سسٹمز پر بریفنگ دی گئی۔ صدر نے آلودگی سے پاک الیکٹرک ٹرین اور زلزلہ وارننگ سسٹم کو انجینئرنگ کا شاہکار قرار دیا اور کہا کہ چین کی جدت پسندی پاکستان سمیت دیگر ممالک کے لیے سبق آموز ہے۔

latest urdu news

میان یانگ پہنچنے پر نائب میئر وُو ہاؤ نے صدر مملکت کا استقبال کیا۔ اس موقع پر پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی، چینی سفیر جیانگ زائی ڈونگ اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی موجود تھے، جبکہ چینی سفیر پورے دورے میں صدر کے ہمراہ رہے۔

ایوی ایشن کمپلیکس میں صدر کو جے-10، جے ایف-17 اور جے-20 اسٹیلتھ فائٹرز پر بریفنگ دی گئی۔ انہیں ڈرونز، خودکار یونٹس اور ملٹی ڈومین آپریشنز کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ صدر نے انجینئرز اور سائنسدانوں سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ جے-10 اور جے ایف-17 نے پاک فضائیہ کو مضبوط بنایا ہے، جبکہ مئی 2025 کے معرکۂ حق اور آپریشن بنیان المرصوص میں ان طیاروں کی کارکردگی نمایاں رہی۔

صدر زرداری نے ایوی ایشن کمپلیکس کو چین کی ٹیکنالوجی اور پاک-چین اسٹریٹجک شراکت داری کی علامت قرار دیا۔ وہ اس کمپلیکس کا دورہ کرنے والے پہلے غیر ملکی سربراہ ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو، فرسٹ لیڈی آصفہ بھٹو اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی ان کے ہمراہ تھے۔

امریکا کی جانب سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے معاونت کی فراہمی

دورہ مکمل کرنے کے بعد صدر پاکستان شنگھائی پہنچے، جہاں نائب چیئرمین سی پی پی سی سی شنگھائی کمیٹی مسٹر چن قن نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر ڈی جی فارن افیئرز آفس شنگھائی ما یِنگ ہُوئی، پاکستان کے قونصل جنرل اور سفارتخانے کے حکام بھی موجود تھے۔

پاکستان نے چین کے ساتھ دفاعی پیداوار اور ہوا بازی میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter