لاہور کے علاقے ہنجروال میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں مبینہ طور پر زہریلے دہی بھلے کھانے سے دو مزدور جان کی بازی ہار گئے، جبکہ ایک شخص کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ارشد اور سجاد کے نام سے ہوئی ہے۔ تینوں مزدوروں نے ایک ساتھ دہی بھلے کھائے تھے، جس کے فوراً بعد ان کی حالت بگڑ گئی۔ ایک مزدور کو تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور پنجاب فوڈ اتھارٹی نے جائے وقوعہ سے کھانے کے نمونے اور دیگر شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ یہ تعین کیا جا سکے کہ دہی بھلوں میں واقعی کوئی زہریلا مادہ موجود تھا یا نہیں۔
دوسری جانب متاثرہ افراد کے ورثا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں اور وہ کسی کے خلاف قانونی کارروائی نہیں چاہتے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بغیر میتیں ان کے حوالے کی جائیں تاکہ تدفین کی جا سکے۔
یہ واقعہ نہ صرف شہریوں کے لیے ایک وارننگ ہے بلکہ غذائی تحفظ سے متعلق حکومتی اداروں کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان چھوڑ گیا ہے۔