وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ قطر سے خاص طور پر عدالت میں پیش ہونے کے لیے آئے ہیں اور وہ عدالت کے احترام میں آج ایک گھنٹے سے موجود ہیں۔ اگر ضرورت ہو تو کل بھی عدالت میں پیش ہوں گے تاکہ جرح مکمل کی جا سکے۔
یہ بیان انہوں نے سیشن کورٹ لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے عمران خان کے خلاف دائر ہرجانہ کیس کی سماعت کے دوران دیا۔ وزیراعظم کی جانب سے یہ کیس پی ٹی آئی کے بانی کے خلاف دائر کیا گیا ہے جس میں ہتکِ عزت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ ملک میں اس وقت سیلابی صورتحال ہے اور پانی سندھ میں داخل ہو رہا ہے۔ وفاقی حکومت اور صوبوں نے مشاورت کے بعد زرعی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے، لیکن اس کے باوجود وہ عدالت میں پیش ہو کر اپنی قانونی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔
10 ارب ہرجانہ کیس: وزیراعظم شہباز شریف کی ویڈیو لنک پر عدالت پیشی
وزیراعظم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لیگل نوٹس کوریئر سروس کے ذریعے بھیجا گیا تھا۔ اس پر عمران خان کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ نوٹس کی رسیدوں پر شہباز شریف کا نام موجود نہیں ہے۔
اس پر وزیراعظم شہباز شریف نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ رسیدوں پر ان کے وکیل کا نام درج ہے اور وہ رسیدیں ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے عدالت سے مخاطب ہو کر کہا: "جج صاحب! رسیدیں آپ کے سامنے ہیں، میں ان کے مندرجات پر قائم ہوں۔”
عمران خان کے وکیل نے مزید کہا کہ رسیدوں پر یہ بھی درج نہیں کہ لیگل نوٹس کس نے وصول کیا، تاہم وزیراعظم نے اپنے بیان میں مؤقف دہرایا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔