عمان کے قریب سمندر میں ایک افسوسناک کشتی حادثے کے نتیجے میں 19 پاکستانی شہری لاپتا ہو گئے ہیں۔
جب کہ ایک شخص کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ حادثے کا شکار یہ کشتی غیر قانونی طریقے سے عمان جانے کی کوشش کر رہی تھی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے حادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ہے، جس کے مطابق کشتی 20 پاکستانیوں کو لے کر 7 ستمبر کو گوادر سے روانہ ہوئی تھی۔ اس کا راستہ ایران سے ہو کر عمان تک کا تھا، لیکن دورانِ سفر ایک طوفان کی زد میں آ گئی۔
رپورٹ کے مطابق حادثے کے دوران کشتی میں موجود گیس سلنڈر پھٹنے سے شدید آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد تمام مسافروں نے جان بچانے کے لیے سمندر میں چھلانگ لگا دی۔ صرف ایک شخص، حامد اللہ خان، زندہ بچ سکا جسے ایک گزرنے والے بحری جہاز نے ریسکیو کیا۔
نائیجیریا میں کشتی حادثہ، 60 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
بچائے گئے پاکستانی کو عمانی حکام نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور پاکستانی سفارت خانہ اس کی وطن واپسی کے لیے ضروری اقدامات کر رہا ہے۔
حامد اللہ خان نے اپنے دیگر 19 ساتھیوں میں سے 11 کی شناخت فراہم کر دی ہے۔ باقی لاپتا افراد کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے عمانی وزارتِ خارجہ سے رابطے جاری ہیں۔
وزارتِ خارجہ اور ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ واقعے کی مکمل تفصیلات کا انتظار ہے، جب کہ عمان میں موجود پاکستانی مشن، مقامی پولیس اور امیگریشن حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ حقائق سامنے لائے جا سکیں اور لاپتا افراد کی تلاش ممکن ہو۔