جہلم شہر اور گردونواح میں بجلی کی اعلانیہ و غیر اعلانیہ کئی کئی گھنٹے طویل لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی بندش کو "پرمٹ” کے نام پر معمول بنا لیا گیا ہے جس کے باعث کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں اور گھریلو صارفین بھی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
گزشتہ کئی روز سے آئیسکو سرکل جہلم کی بیشتر سب ڈویژنز میں بجلی کی بار بار بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ تاجر برادری اور مکینوں نے کہا کہ غریب آدمی سارا دن محنت مزدوری کے لیے نکلتا ہے لیکن بجلی کی بندش کے باعث کام رک جاتا ہے۔ اس کے برعکس ہر صارف اپنے بجلی کے بلز اور ٹیکسز باقاعدگی سے ادا کر رہا ہے، اس کے باوجود غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ظلم اور ناانصافی ہے۔
شہریوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے بجلی کا شارٹ فال صرف ضلع جہلم سے پورا کرنا چاہتی ہے۔ بجلی کی غیر یقینی صورتحال کے باعث گھروں میں پانی بھرنے، بچوں کی تعلیم اور کاروباری سرگرمیوں میں شدید خلل پڑ رہا ہے۔
بجلی کی بندش کے ستائے صارفین نے آئیسکو سرکل جہلم کے افسران کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف، وفاقی وزیر پانی و بجلی سردار اویس خان لغاری اور آئیسکو چیف انجینئر اسلام آباد سے فوری نوٹس لینے اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔