علیمہ خانم کی میڈیا ٹاک کے دوران تشدد کا شکار صحافی صلح پر راضی، بیرسٹر گوہر کی معذرت

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

علیمہ خانم کی میڈیا ٹاک کے دوران پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کے بعد تشدد کا شکار ہونے والے دونوں صحافیوں نے صلح پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

واقعے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ "جو ہوا، وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، مجھے اس پر دلی افسوس ہے۔”

latest urdu news

بیرسٹر گوہر نے واقعے کی واضح مذمت کرتے ہوئے متاثرہ دونوں صحافیوں کو گلے لگا کر معذرت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ "علیمہ خانم صرف اپنے بھائی عمران خان کے لیے آتی ہیں، ان کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، اور ایسا واقعہ ہونا ہی نہیں چاہیے تھا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ "مار پیٹ اور تشدد تحریک انصاف کے منشور کا حصہ نہیں، ہم نے ہمیشہ کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کی ہے۔” گوہر کی معذرت کے بعد دونوں صحافیوں نے صلح پر آمادگی ظاہر کر دی۔

میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے خیبر پختونخوا میں حالیہ سیلاب کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ "سیلاب سے کے پی میں زبردست تباہی ہوئی، جانی نقصان ہوا اور زراعت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔”

علیمہ خان کی توہین ناقابل برداشت، اس جارحیت سے پورے سماج کی حرمت پامال ہوئی: مولانا فضل الرحمان

انہوں نے کہا کہ "اب بھی بہت سے لوگ لاپتا ہیں، وفاقی حکومت کو بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے متاثرین کی کھل کر مدد کرنی چاہیے۔”

بیرسٹر گوہر نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے متعلق ایک سوال پر کہا کہ "ان کا پاسپورٹ گزشتہ تین سال سے بلاک ہے، وہ افغانستان کیسے جا سکتے ہیں؟ یہ محض افواہیں ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے سیلاب میں جاں بحق ہونے والے دو بھائیوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دیے، جنہوں نے یہ رقم علاقے کے دیگر متاثرین کے لیے وقف کر دی۔ گوہر نے عوام کے جذبے کو بھی سراہا اور حکومتی کوششوں کو قابلِ تعریف قرار دیا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter