لاہور کے علاقے کاہنہ میں گزشتہ ماہ ملنے والا انسانی ڈھانچہ ایک مظلوم ماں کا نکلا، جسے اس کے نشے کے عادی دو بیٹوں نے معمولی رقم نہ دینے پر قتل کر دیا۔ پولیس کی تفتیش کے بعد یہ افسوسناک اور دل دہلا دینے والا واقعہ بے نقاب ہو گیا۔
پولیس کے مطابق، کچھ روز قبل کاہنہ کی آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس ہاؤسنگ سوسائٹی کے قریب فصلوں سے ایک انسانی ڈھانچہ برآمد ہوا تھا۔ جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر زمین میں دھنسا ہوا ایک شاپنگ بیگ بھی ملا، جس میں کچھ رقم اور بجلی کے بل موجود تھے۔
ان دستاویزات کی مدد سے پولیس متاثرہ خاتون کی شناخت تک پہنچی۔ بجلی کے بلوں پر دیے گئے پتے پر چھان بین کے بعد معلوم ہوا کہ وہاں رہائش پذیر مارگریٹ نامی خاتون کئی دنوں سے لاپتا ہے۔ پولیس نے اس کے دو بیٹوں شفیق جیمز اور نبیل جیمز کو حراست میں لے کر تفتیش کی، جس پر انہوں نے قتل کا اعتراف کر لیا۔
ملزمان نے بیان دیا کہ وہ منشیات کے عادی ہیں، اور والدہ سے پیسے مانگنے پر جھگڑا ہوا۔ جب ماں نے پیسے دینے سے انکار کیا تو انہوں نے قتل کر دیا اور لاش کو رکشے میں ڈال کر قریبی فصلوں میں پھینک آئے۔
لاہور: ماں نے 6 ماہ کے بچے کو فروخت کر کے اغواء کا ڈرامہ رچا دیا
پولیس کے مطابق مقتولہ گھروں میں کام کر کے اپنے بچوں کا پیٹ پالتی تھی اور اس نے محنت سے 50 ہزار روپے جمع کر رکھے تھے۔ وہ بیٹوں کی نشے کی عادت سے تنگ آ چکی تھی اور مزید مالی مدد دینے سے انکار کر چکی تھی۔
پولیس نے دونوں ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے جبکہ مقتولہ کے ڈھانچے کی تصدیق اور ڈی این اے رپورٹ کے بعد باقی کارروائی مکمل کی جائے گی۔