امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا فلسطینی تنظیم حماس کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کر رہا ہے اور اگر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو امریکا سخت اقدامات کرے گا۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ حماس کے قبضے میں 20 اسرائیلی یرغمالی موجود ہیں، اور کچھ ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ چند یرغمالیوں کی ہلاکت ہو چکی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ خبریں درست نہ ہوں، تاہم اگر حماس نے فوری طور پر یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو واشنگٹن کی جانب سے "فیصلہ کن ردعمل” دیا جائے گا۔
اپنی گفتگو میں صدر ٹرمپ نے بھارت کے روسی تیل کی خریداری پر بھی ناراضی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مسلسل روس سے تیل لینا مایوس کن ہے، جس کے بعد امریکا نے بھارت پر 50 فیصد بڑا ٹیرف عائد کر دیا ہے۔ ان کے بقول، "تجارت اور طاقت کے توازن کے ذریعے ہم نے دنیا کی سات جنگیں رکوا دی ہیں۔ امریکا اور بھارت کے درمیان تعلقات خاص نوعیت کے ہیں، اس لیے پریشانی کی بات نہیں، لیکن واضح پیغام دینا ضروری تھا۔”
حماس کا غزہ کی آئندہ حکومت سے دستبرداری کا اعلان
یوکرین کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بتایا کہ امریکا، یوکرین کو سکیورٹی ضمانت دینے کے لیے ایک معاہدے پر غور کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مزید جانوں کا ضیاع نہ ہو اور یورپ کو بھی یوکرین جنگ کے تناظر میں سکیورٹی کا واضح کردار ادا کرنا ہو گا۔
صدر ٹرمپ کا یہ بیان عالمی سطح پر موجودہ تنازعات اور خارجہ پالیسی میں امریکی حکمت عملی کو مزید واضح کرتا ہے، خاص طور پر مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا اور مشرقی یورپ جیسے حساس خطوں کے حوالے سے۔