غزہ میں اسرائیلی فوج کی سفاکیت کی انتہا، 100 سے زائد فلسطینی شہید

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری نے ایک اور قیامت برپا کر دی۔ غزہ کے علاقے شاطی پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر پر راکٹ حملے کے نتیجے میں ایک حاملہ خاتون سمیت 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے، جب کہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق، جس گھر کو نشانہ بنایا گیا، اس کے ملبے سے بچوں کے کھلونے اور چھوٹے کپڑے برآمد ہوئے، جنہیں غالباً خاتون نے اپنے آنے والے بچے کے لیے سنبھال رکھا تھا۔ افسوسناک طور پر، یہ زندگی دنیا میں آنے سے پہلے ہی ظلم کا شکار ہو گئی۔

latest urdu news

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں قابض اسرائیلی افواج کے حملوں میں مزید 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جس کے بعد 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں مجموعی شہداء کی تعداد 63,557 تک جا پہنچی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 160,660 ہو چکی ہے۔

غزہ میں انسانی بحران بدترین سطح پر ہے۔ قحط اور بھوک کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، اور گزشتہ روز مزید 9 افراد بھوک کے باعث دم توڑ گئے۔ مقامی و بین الاقوامی امدادی اداروں کی کوششوں کے باوجود، خوراک اور طبی امداد غزہ کے اندر پہنچانا ممکن نہیں ہو رہا۔

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے کے دوران ایک اور فلسطینی صحافی شہید

فلسطینی حکام نے بتایا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے متاثرہ علاقوں میں تاحال درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، تاہم قابض فوج ریسکیو ٹیموں کو ملبہ ہٹانے کی اجازت نہیں دے رہی، جس سے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب، اسرائیلی مظالم اور خصوصاً صحافیوں کے قتل کے خلاف عالمی ردِعمل بڑھ رہا ہے۔ دنیا بھر کے 250 سے زائد میڈیا اداروں نے اس ظلم کے خلاف احتجاجاً اپنے فرنٹ پیجز اور نشریات بلیک آؤٹ کر دی ہیں، جب کہ اسپین سے امدادی کشتیاں بھی بھوک سے بلکتے فلسطینیوں تک خوراک پہنچانے کے مشن پر روانہ ہو چکی ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter