خیبرپختونخوا اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ساتھ جیل میں مبینہ ناروا سلوک کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی۔ قرارداد پیش کرنے پر ایوان میں شدید سیاسی گرما گرمی بھی دیکھنے میں آئی، اپوزیشن نے قرارداد کی سخت مخالفت کی۔
تحریک انصاف کے رکن اسمبلی آصف محمود نے اجلاس کے دوران قرارداد پیش کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کو جیل میں انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ انہیں نہ تو اخبارات اور ٹی وی کی رسائی حاصل ہے، نہ ہی بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، جو کہ جیل قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اپوزیشن اراکین نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کو سیاسی ایجنڈے کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔ تاہم عددی برتری کی بنیاد پر حکومتی بینچز نے قرارداد کو منظور کروا لیا۔
یہ قرارداد ایسے وقت میں منظور کی گئی ہے جب پی ٹی آئی مسلسل دعویٰ کر رہی ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے، اور ان کے بنیادی آئینی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں۔ حکومتِ خیبرپختونخوا کی جانب سے قرارداد کی منظوری کو سیاسی مؤقف کی تائید قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ اپوزیشن اسے محض سیاسی پوائنٹ اسکورنگ سمجھتی ہے۔