لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی ہدایات ہیں کہ سیلاب سے متاثرہ عوام کے ساتھ ساتھ ان کے مویشیوں کو بھی محفوظ بنایا جائے۔ اب تک تین لاکھ سے زائد مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے اور ان کے لیے چارے کا انتظام بھی کیا جا رہا ہے تاکہ کسانوں کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب کے باعث اب تک20 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں سب سے زیادہ اموات گوجرانوالہ میں رپورٹ ہوئیں۔ حکومت پنجاب کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو **10 لاکھ روپے مالی امداد دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی فیصل آباد، سرگودھا ڈویژن، راجن پور اور ڈی جی خان میں بارش کا امکان ہے جبکہ2 ستمبر تک اربن فلڈنگ کا خدشہ موجود ہے۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ سیلاب سے فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے اور حکومت مربوط طریقے سے نقصانات کے سروے کے بعد کسانوں کو معاوضہ فراہم کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک حقیقت ہے، اور اگر ترقیاتی منصوبے اس کو مدنظر رکھے بغیر تیار کیے گئے تو نقصانات مزید بڑھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دریائے راوی میں 1988 کے بعد سب سے بڑا پانی کا ریلا آیا ہے، جس کے باعث دریا کی گزرگاہوں پر کھڑی فصلیں مکمل طور پر متاثر ہو چکی ہیں۔