وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنے طرزِ سیاست اور قیادت کے رویے کی وجہ سے اگلے انتخابات سے قبل ہی خود کو مائنس کرتی جا رہی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کسی اور کے مائنس کرنے کی ضرورت نہیں، وہ خود اپنے بیانیے اور انتشار پسند سوچ کی وجہ سے سسٹم سے باہر ہو رہی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرنے کے بجائے ان کے مرکزی کردار نظر آتے ہیں، اور جس راستے پر وہ چل رہے ہیں، لگتا ہے کہ انہیں سزا کے چودہ سال مکمل کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کو نظام پر مسلط کیا گیا جو سیاست کی بجائے انتشار پر یقین رکھتے ہیں، اور ان کا سسٹم سے الگ ہونا ملک کے لیے بہتر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کئی بار ڈائیلاگ کی پیشکش کر چکے ہیں، اور اختلاف رائے کے باوجود آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کمیٹیاں چھوڑتی ہے، اسمبلی چھوڑتی ہے، لیکن خالی ہونے والی جگہوں پر متبادل آئیں گے اور آئین کے مطابق نظام چلتا رہے گا۔
علیمہ خان کے بیٹے شیر شاہ خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل، جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
رانا ثنااللہ نے اپنی جماعت مسلم لیگ (ن) کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے جلاوطنی کے باوجود 2002 کے انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ہوئے، ہمیں مائنس کرنے کی کوشش کی گئی، مگر ہم نے خود کو منوایا۔ دوسری طرف، پی ٹی آئی خود کو مائنس کرنا چاہتی ہے، ہم تو انہیں مثبت راستے پر لانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کی مذمت نہیں کی اور وہی اس دن کے واقعات کے "آرکیٹیکٹ” ہیں، اس لیے انہیں انجام کا سامنا کرنا پڑے گا۔