وزیرآباد، دریائے چناب میں آنے والے شدید سیلاب کے بعد پلکھو نالہ بپھر گیا جس کے نتیجے میں وزیر آباد شہر میں پانی داخل ہو گیا۔
سیلابی پانی نے سیالکوٹ روڈ سمیت مختلف علاقوں میں گھروں اور دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جبکہ متعدد آبادیوں میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہو گئی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کے مطابق وزیر آباد کے متاثرہ علاقوں میں نالہ پلکھو کے اوور فلو ہونے سے پانی آیا ہے۔ نالہ پلکھو کی گنجائش 26 ہزار کیوسک ہے لیکن اس میں 35 ہزار کیوسک پانی داخل ہوا جس سے نالہ کنارے توڑ گیا۔ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ ریلیف کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں جہاں کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات دستیاب ہیں۔
دوسری جانب دریائے چناب میں رسول نگر کے قریب بند میں شگاف پڑ گیا ہے۔ محکمۂ آبپاشی کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور مقامی لوگ مل کر بند کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔ اسی دوران منڈی بہاؤالدین اور علی پور چھٹہ کے مقامات پر بھی دباؤ کم کرنے کے لیے دو شگاف ڈالے گئے ہیں۔
مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں درمیانے درجے کا سیلاب، ملحقہ علاقوں کے لیے الرٹ جاری
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے خبردار کیا ہے کہ دریائے راوی میں بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے۔ جسڑ کے مقام پر 1955 کے بعد اور شاہدرہ کے مقام پر 1988 کے بعد اتنا زیادہ پانی دیکھا گیا ہے، جس سے لاہور سمیت نچلے درجے کے علاقوں میں بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگلے چند دن سیلابی صورتحال مزید گھمبیر ہو سکتی ہے، اس لیے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور انتظامیہ سے تعاون کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔