پی اے سی چیئرمین جنید اکبر کا کہنا ہے کہ انہوں نے پی اے سی اور صوبائی صدارت سے استعفے دے دیے تھے، لیکن بانی پی ٹی آئی کو اس بارے میں گمراہ کن معلومات دی گئیں۔ سیاسی کمیٹی میں گروپ بندی پر بھی شدید تحفظات کا اظہار۔
اسلام آباد، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما جنید اکبر نے انکشاف کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو ان کے استعفوں سے متعلق مکمل معلومات فراہم نہیں کی گئیں اور معاملے پر غلط بیانی سے کام لیا گیا۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ ان سے منسوب یہ بات کہ وہ استعفیٰ نہیں دینا چاہتے، سراسر غلط ہے۔ ان کے مطابق، انہوں نے خود کہا تھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونے جا رہی ہے تو ان کا استعفیٰ ساتھ لے جایا جائے۔ جنید اکبر نے واضح کیا کہ وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اور صوبائی صدر، دونوں عہدوں سے استعفیٰ دینے کو تیار تھے۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے 13 مئی کو اپنا پرانا استعفیٰ بیرسٹر گوہر کو واٹس ایپ کے ذریعے بھی بھیج دیا تھا، لیکن بانی پی ٹی آئی کو صرف جزوی معلومات فراہم کی گئیں، بانی پی ٹی آئی کو بتایا گیا کہ وہ صرف صوبائی صدارت سے مستعفی ہو رہے ہیں اور پی اے سی کے عہدے پر برقرار رہنا چاہتے ہیں، جو حقیقت کے برخلاف ہے۔
پی ٹی آئی رہنما ثناء اللہ مستی خیل کا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے استعفیٰ
جنید اکبر نے سیاسی کمیٹی کی اندرونی صورتحال پر بھی سوالات اٹھائے، اور کہا کہ اگر کمیٹی میں گروپ بندی کی جائے اور چند افراد کی حمایت سے فیصلے کیے جائیں، تو یہ عمل پارٹی کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت اور عہدے چھوڑنے سے بانی پی ٹی آئی کو فائدہ ہوتا ہے، تو ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔
یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی نے میاں اظہر کی نشست کے علاوہ تمام ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔