اسلام آباد، سابق ائیرچیف سہیل امان نے انکشاف کیا ہے کہ پاک بھارت جنگ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روکا تھا اور اس کا کریڈٹ بھی انہیں ہی جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پر کسی بھی ممکنہ حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا کیونکہ پاکستان کی مسلح افواج ہر وقت تیار ہیں۔
سہیل امان معرکہ حق اور اس سے آگےکے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے جہاں انہوں نے کہا کہ قوم کا اتحاد دشمن کو شکست دیتا ہے، بھارت نے جنگ میں اپنے بیانیے کو نقصان پہنچایا جبکہ اسرائیل کے سوا کوئی بھی ملک بھارت کے ساتھ نہیں کھڑا ہوا۔ ان کے مطابق ایٹمی طاقت رکھنے کا مقصد جنگ کو روکنا ہے، تاہم پاکستان پر حملہ ہوا تو جواب ضرور دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے آپریشن سندور پر دنیا سوال اٹھا رہی ہے، بھارت نے یہ دعویٰ کیا کہ پاکستان نے چینی فوج اور اسلحے کا استعمال کیا، حالانکہ یہاں کوئی چینی فوجی موجود نہیں تھا۔ دوسری جانب بھارت کے پاس اسرائیلی فوجی ماہرین اور اسلحہ ضرور تھا۔ سہیل امان نے سوال اٹھایا کہ بھارت نے اس جنگ سے کمایا کیا؟ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پچاس برسوں سے بھارتی طلبہ کے ذہنوں میں پاکستان مخالف سوچ ڈالی جا رہی ہے۔
ایئر چیف مارشل ظہیر سدھو سے جنوبی افریقی ائیر چیف کی اہم ملاقات
سابق ائیرچیف نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف پاک بھارت جنگ کو روکا بلکہ کئی دیگر جنگیں بھی رکوا کر انسانیت کی خدمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کو روکنے کا کریڈٹ صدر ٹرمپ کو دینا چاہیے کیونکہ جب انہیں کریڈٹ نہیں دیا گیا تو اس کا نتیجہ بھارت نے خود بھگتا، امریکا نے بھارت پر ٹیرف بڑھا دیا اور بعد میں بھارت کو روس سے تیل خریدنے پر مجبور ہونا پڑا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان، چین اور افغانستان نے ریل منصوبے کی منظوری دی ہے جبکہ افغانستان سی پیک اور ون بیلٹ ون روڈ میں شامل ہونے کا خواہشمند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت خطے کے ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے، جبکہ بھارت کے پاس وہ حیثیت نہیں ہے۔