سروسز چیفس کی پانچ سالہ مدت ملازمت طے شدہ، قیاس آرائیوں کی نفی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

حکومتی ذرائع نے واضح کیا ہے کہ نومبر 2024 کی قانون سازی کے بعد تینوں سروسز چیفس کی مدت ملازمت پانچ سال مقرر ہو چکی ہے، اس پر کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں۔

اسلام آباد، حکومتی ذرائع نے کہا ہے کہ سروسز چیفس کی پانچ سالہ مدت ملازمت ایک طے شدہ معاملہ ہے جس کے لیے کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں۔

latest urdu news

ذرائع کے مطابق **نومبر 2024 کی قانون سازی** کے بعد تینوں سروسز چیفس کی مدت ملازمت پانچ سال مقرر کر دی گئی ہے، جس پر مکمل عمل درآمد جاری ہے۔

ائیر چیف **ظہیر احمد بابر سدھو** 19 مارچ 2021 کو تعینات ہوئے تھے اور وہ اپنے چوتھے سال میں ہیں، ان کی مدتِ کمان 19 مارچ 2026 تک ہے۔ اسی طرح آرمی چیف جنرل **سید عاصم منیر** کی تقرری 29 نومبر 2022 کو ہوئی تھی، اور وہ 29 نومبر 2027 تک عہدے پر رہیں گے۔

حکومت کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق بعض حلقے یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آرمی چیف رواں سال نومبر میں ریٹائر ہوں گے، حالانکہ یہ معاملہ پارلیمان میں کی گئی ترمیم کے ذریعے پہلے ہی طے کیا جا چکا ہے۔

وزارتِ قانون کے ذرائع نے بھی بتایا کہ آرمی ایکٹ 1952، نیوی آرڈیننس 1961 اور ایئر فورس ایکٹ 1953 میں ترمیم کر کے سروسز چیفس کی مدت ملازمت پانچ سال مقرر کی گئی ہے۔ ان ترامیم کے مطابق تینوں سروسز چیفس پر عمر یا سروس کی حد کا اطلاق نہیں ہوگا، خواہ وہ تعیناتی ہو، دوبارہ تعیناتی یا توسیع۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس قانون کے بعد کسی بھی طرح کی قیاس آرائی یا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے اور حکومت واضح کر چکی ہے کہ چیفس اپنی پانچ سالہ مدت پوری کریں گے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter