اسلام آباد ہائی کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس میں جوڈیشل کمیشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواستوں پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، وکیل اور اہل خانہ عدالت میں دلائل پیش کر چکے ہیں۔

اسلام آباد، اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

latest urdu news

جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت میں صحافی حامد میر اور شہید ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس دوران حامد میر کے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق نے دلائل پیش کیے، وکیل نے بتایا کہ گزشتہ برس 27 اگست کو جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا مگر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

انہوں نے عدالت سے استفسار کیا کہ ارشد شریف کے خلاف 16 ایف آئی آرز کس بنیاد پر درج ہوئیں، وہ پاکستان چھوڑ کر واپس آئے اور بعد ازاں ان کا قتل کیسے ہوا۔

شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ کمیشن کے قیام سے سچائی سامنے آئے گی اور ارشد شریف کی 25 سالہ صحافتی خدمات کا احترام بھی ہوگا۔ عدالت میں ڈی آئی جی اویس نے آگاہ کیا کہ کینیا کے ساتھ میوچل اسسٹنٹ پراسیس جاری ہے، ایف آئی آر درج ہو چکی ہے، چالان جمع ہو چکے ہیں اور دو ملزمان اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں۔ پنجاب پولیس نے بھی سپریم کورٹ میں سات رپورٹس جمع کرائی ہیں۔

سماعت کے دوران جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ جب کیس سپریم کورٹ میں زیرِ التوا ہے تو ہائی کورٹ کس طرح فیصلہ دے سکتی ہے۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آخرکار تحقیقات کمیشن کرے گا اور عدالت کو رپورٹس کی بنیاد پر فیصلہ کرنا ہوگا۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا، یاد رہے کہ اس سے قبل سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے بھی اسی معاملے پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter