کراچی ڈیفنس میں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم پیشرفت، ملزم ارمغان کے ملازم نے خون صاف کرنے کا اعتراف کر لیا، ویڈیو اہم ثبوت کے طور پر شامل۔
کراچی: (اسٹاف رپورٹر) ڈیفنس کے رہائشی نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس میں تحقیقات نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق مرکزی ملزم ارمغان نے 6 جنوری کی رات ڈیفنس میں اپنے گھر پر تشدد کے بعد مصطفیٰ کو قتل کیا اور رات ایک بج کر 30 منٹ کے قریب خون صاف کروایا۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ارمغان کے ملازم زوہیب نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے مصطفیٰ کا خون صاف کیا۔ پولیس نے خون صاف کرنے کی ویڈیو بھی ریکارڈ کا حصہ بنا لی ہے اور اسے ملزم کے خلاف اہم ثبوت قرار دیا ہے۔ ملزم زوہیب کو عدالت میں گواہ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ مصطفیٰ عامر 6 جنوری کو ڈیفنس سے لاپتہ ہوا تھا جبکہ 14 فروری کو اس کی جلی ہوئی لاش حب چوکی کے قریب گاڑی سے ملی تھی۔ پولیس کے مطابق مصطفیٰ کو اس کے قریبی دوستوں نے تشدد کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلا دیا تھا۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان کے غیر قانونی کال سینٹر سے دھوکہ دہی اور فشنگ کا انکشاف
اس سے قبل 8 فروری کو مصطفیٰ کی بازیابی کے لیے ڈیفنس میں ارمغان کے بنگلے پر چھاپا مارا گیا تھا، جہاں ارمغان کی فائرنگ سے ڈی ایس پی سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
پولیس حکام نے مزید بتایا ہے کہ مقدمے کا چالان تیار کر لیا گیا ہے جبکہ ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان کے والٹ اکاؤنٹ میں بڑی مالیت کے بٹ کوائنز موجود ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔