کراچی میں مئی سے اگست کے دوران کتے کے کاٹنے سے ریبیز کے باعث 6 افراد جاں بحق ہوگئے، سندھ بھر میں رواں سال ریبیز سے اموات کی تعداد 14 اور کیسز 22 ہزار سے تجاوز کر گئے۔
کراچی،مئی سے اگست کے دوران کتے کے کاٹنے کے واقعات کے نتیجے میں ریبیز کا شکار مزید 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔
اسپتال حکام کے مطابق انتقال کرنے والے تین مریض جناح اسپتال جبکہ تین کورنگی کے ٹرسٹ اسپتال میں زیر علاج تھے۔ اس طرح صرف کراچی میں ریبیز کے باعث اموات کی تعداد بڑھ کر 14 ہوگئی ہے۔
حکام نے بتایا کہ رواں سال کے دوران سندھ بھر میں کتے کے کاٹنے کے 22 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ کیسز کراچی کے مختلف علاقوں سے سامنے آئے ہیں۔
جناح اسپتال انتظامیہ کے مطابق اب تک ریبیز کا شکار 8 مریض جناح اسپتال میں جبکہ 6 مریض کورنگی کے ٹرسٹ اسپتال میں انتقال کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ کتے کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث شہری خوف کا شکار ہیں۔ اس سے قبل رپورٹ ہوا تھا کہ صرف 25 دنوں کے دوران کراچی میں کتے کے کاٹنے کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کراچی، کتے کے کاٹنے کے کیسز میں اضافہ
ماہرین صحت کے مطابق ریبیز ایک لاعلاج مرض ہے جس سے بچاؤ صرف بروقت ویکسین لگوانے سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ کتے کے کاٹنے کی صورت میں فوری طور پر قریبی اسپتال سے ویکسین لگوائی جائے تاکہ جان لیوا پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔