نیدرلینڈز کے وزیر خارجہ کیسپر ویلڈکیمپ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات کے لیے کابینہ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے، جس پر انہوں نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
کیسپر ویلڈکیمپ نے غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے تھے کہ نیدرلینڈز حکومت اسرائیل کے خلاف اضافی اور مؤثر پابندیاں عائد کرے، لیکن کابینہ کے اندر انہیں بارہا مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ "میں دیکھ رہا ہوں کہ غزہ کی سرزمین پر کیا ہو رہا ہے، مگر بطور وزیر خارجہ میں مزید بامعنی اقدامات پر کابینہ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔”
اپنے استعفے میں انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ حکومت نے اس سے پہلے بھی کچھ اقدامات کیے ہیں، لیکن موجودہ حالات کے تناظر میں خاموشی اختیار کرنا ان کے ضمیر کے خلاف ہے۔ ان کے بقول، "نیدرلینڈز کے پاس شرمندہ ہونے کی کوئی بات نہیں، لیکن میں ذاتی طور پر ایسے فیصلوں کا حصہ نہیں بن سکتا جو انسانی حقوق کی پامالی پر خاموشی اختیار کریں۔”
کیسپر ویلڈکیمپ کے مستعفی ہونے پر نیدرلینڈز میں ایک نئی سیاسی بحث نے جنم لیا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب عوام کی بڑی تعداد غزہ کے شہید بچوں سے اظہارِ یکجہتی کر رہی ہے۔ کچھ روز قبل شہریوں نے 8 ہزار بچوں کے جوتے رکھ کر ایک پرامن اور منفرد احتجاج کیا، جس کا مقصد عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنا تھا۔