پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے علیمہ خان کے دوسرے بیٹے کی گرفتاری پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ایک بار پھر سیاسی ماحول کو کشیدہ کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ’’جب ہم سیاسی تناؤ کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو حکومت گرفتاریاں شروع کر دیتی ہے۔‘‘ ان کے مطابق یہ اقدامات واضح طور پر بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان اور ان کے اہلِ خانہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی کوشش ہیں۔
علیمہ خان کے دوسرے بیٹے کو بھی لاہور میں حراست میں لینے کی اطلاعات
انہوں نے بتایا کہ ایک روز قبل علیمہ خان کے بیٹے شاہریز کو گرفتار کیا گیا تھا اور آج ان کے دوسرے بیٹے شیر شاہ کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گوہر کا کہنا تھا کہ عمران خان کو تنہا رکھا جا رہا ہے، انہیں اخبارات بھی فراہم نہیں کیے جا رہے، جو کہ ان کی بنیادی معلومات کے حق کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان اقدامات سے عوام میں ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پیدا ہو رہی ہے اور یہ صورتحال ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ ذرائع کے مطابق علیمہ خان کے بیٹے شیر شاہ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ والد کے ہمراہ عدالت سے واپس جا رہے تھے۔ خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاری میں وہی افراد شامل تھے جنہوں نے ایک روز قبل شاہریز کو بھی گرفتار کیا تھا، جب کہ پولیس کی نفری بھی ساتھ موجود تھی۔
پی ٹی آئی قیادت نے ان گرفتاریوں کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ایسے اقدامات بند کیے جائیں تاکہ ملک میں سیاسی استحکام پیدا ہو سکے۔